Advertise Here

Wednesday 18 September 2013

ہم جو اشعار میں پروتے ہیں


م جو اشعار میں پروتے ہیں دردوغم کے یہ بہتے سَوتے ہیں تُو نہ رسوا ہو اس لئے کم کم اپنی پلکوں کو ہم بھگوتے ہیں اشک پلکوں پہ آہی جاتے ہیں درد آنکھوں میں کب سمو تے ہیں کیوں خفا ہے تُو بہتے اشکوں سے موتی ایسے ہی ہم پروتے ہیں ہو رہے ہیں…

No comments:

Post a Comment

Blog Archive